موضوع: قیام پاکستان کے دو دن
23 مارچ۔۔۔۔14 اگست
بسم اللہ الرحمنٰ الرحیم
صدر محترم و معزز حاضرین السلام علیکم! آپ سب کو معلوم ہے کہ 23 مارچ اور14 اگست دونوں عظیم دن ہیں۔ان دونوں کو ہم بڑی شان و آن سے مناتے ہیں۔23 مارچ اور 14 اگست دراصل باغ وطن کے پھول اور پھل ہیں۔23 مارچ وہ دن ہےجب ہم نے ایک پودا لگایا جبکہ ا4 اگست وہ دن ہے جب ہم نے اس پودے کا لذیز پھل کھایا۔گویا 23 مارچ شجر آزادی کی آبیاری کا دن ہے جب کہ 14 اگست ثمر آزادی سے فیضیابی کا دن۔23 مارچ کو ہم اپنی منزل کی طرف مارچ کیا تھا اور 14 اگست اس مارچ کے نیتجے سے ملنے والی اس منزل سے ہمکنار ہونے کادن آگیا۔ہماری قوم نے 23 مارچ کو کفر و باطل کی چٹان سے ٹکرا جانے کا عزم کیا تھا پھر مسلسل سات سال ہندو اور انگریز سے زبردست ٹکر لینے کے بعد 14 اگست کو ہمیں اپنی منزل مراد سے ہمکنار ہونے کی سعادت نصیب کی۔بقول ایک شاعر،
یہی وہ دن ہے کہ اپنے قائد کیساتھ ہم نے
منزل مقصود کی طرف اٹھایا تھا ایک قدم
گونج اٹھا تھا نعرۂ رتکبیر شرق و غرب سے
چھا گیا تھا آسمان پر چاند تارے کا علم
Read Also: 23 March Pakistan Day Speech in Urdu Written
صدر محترم ! 23 مارچ اور 14 اگست ان دونوں میں قدرے مشترک بات صرف ایک ہے اور وہ یہ کہ ان دودنوں کے درمیانی سات سالہ تحریک کے دوران ہم نے اپنے اللہ سے وعدہ کیا تھا کہ ہم اپنی پاک دھرتی پر اپنے اللہ پاک کا قانون نافذ کریں گے۔جی ہاں 23 مارچ سے 14 اگست پورے سات سالوں بلکہ اس سے کہیں پہلے جب سے قائداعظم نے مسلم لیگ کی باگ دوڑ سنبھال کر حصول آزادی کی تحریک شروع کی تو شروع دن سے قوم کو یہ نعرہ دیا گیا کہ پاکستان کا مطلب کیا لاالہٰ الا اللہ۔لیکن کس قدر ستم ظریفی ہے ،سامعین! کہ پچاس سال گزر جانے کے باوجود ہم اپنے اللہ سے کئے ہوئے عہد کو وفا نہ کر سکے۔بلکہ اس عہد کو پورا کرنے کی سمت ایک قدم بھی نہیں اٹھایا۔بتائیے محترم خدا سے کئے گئے اس عہد کی خلاف ورزی منافقت نہیں تو اور کیا ہے! ہم جیسی بد عہد اور وعدہ خلاف قوم خدا کے قہر و عذاب کا شکار ہو جایا کرتی ہے۔
بس وقت کا تقاضا ہے کہ محترم ہماری قوم خود کشی کی موجودہ روش کو چھوڑ دے۔ایک خدا ،ایک رسول،ایک قرآن ،ایک ملک ،ایک پرچم،ایک قوم ہونے کا عملی ثبوت دیں۔
دعا کریں محترم خدا ہمارے ملک و قوم کی باگ ایسے ہاتھوں میں تھمائے جو اسلام فقط اسلام کی منزل سے قوم کو ہمکنار کر دیں۔دراصل یوم پاکستان منانے کے اصل حقدار وہی لوگ ہیں جو اس پاک دھرتی کو اپنی ماں کے تقدس کا نام دیتے ہیں۔جی ہاں مادر وطن سے محبت ہر سعادت مند بیٹے کا مقدس فرض ہانا چاہئے۔ہمیں بحیثیت درد مند مالی کے ہمیں اس باغ کی آبیاری اور اس کی حفاظت کا فرض پوری ایمانداری سے پورا کرنا چاہئے۔خدا ہماری اس پیاری اور سوہنی دھرتی کی حفاظت فرمائے۔آمین۔
More Urdu Written Speeches Copy and Paste
Also Read: Meri Pehchan Pakistan Speech in Urdu
Also Read: Speech On Hazrat Muhammad (PBUH) In Urdu